![Uswa e Rasool e Akram [S.A.W]](/store/1047/Cover Logo.jpg)
غصہ
غصہ
حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جب تم میں سے کسی کو غصہ آئے اور وہ کھڑا ہو تو چاہیے کہ بیٹھ جائے ۔ پس اگر بیٹھنے سے غصہ ختم ہو جائے تو ٹھیک ہے اور اگر پھر بھی غصہ باقی رہے تو چاہیے کہ لیٹ جائے۔ (مسند احمد، جامع ترمذی معارف الحدیث)
سہل بن معاذ اپنے والد ماجد حضرت معاذ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا کہ جو شخص غصہ پی جائےاور اس میں اتنی طاقت اور قوت ہے کہ اپنے غصے کے تقاضے کو وہ نافذ اور پورا کر سکتا ہے (لیکن اس کے باوجود محض اللہ کے لیے اپنے غصہ کو پی جاتا ہے اور جس پر اس کو غصہ ہے۔ اس کو کوئی سزا نہیں دیتا تو اللہ تبارک وتعالیٰ قیامت کے دن ساری مخلوق کے سامنے اس کو بلائیں گے اور اس کو اختیار دیں گے کہ حوران جنت میں سے جس حور کو چاہے اپنے لیے منتخب کرے ۔ (جامع ترمذی ,سنن ابی داؤد ،معارف الحدیث )
حضور اقدس ﷺ کا ارشاد ہے کہ مسلمانو! اگر تم میں سے کسی کو غصہ آئے تو اس کو لازم ہے کہ وہ خاموش ہو جائے ۔ (عن ابن عباس )
وہ آدمی طاقتور نہیں ہے جو لوگوں کو دباتا اور مغلوب کرتا ہے۔ بلکہ وہ آدمی طاقتور ہے جو اپنے نفس کو دبا سکتا اور مغلوب کر سکتا ہو۔ (عن ابی ہریرہ، معارف الحدیث )
حضور اقدس ﷺ کا ارشاد ہے کہ رضائے الہی کے لیے غصہ کے گھونٹ کو پی جانے سے بڑھ کر کوئی دوسرا گھونٹ نہیں ہے۔
حضور ﷺ نے فرمایا کہ جب غصہ آئے تو وضو کر لینا چاہیے۔
اگر کھڑا ہونے کی حالت میں غصہ آئے تو بیٹھ جائے اور اگر بیٹھنے کی حالت میں غصہ آئے تو لیٹ جائے۔ غصہ کے وقت اعوذ باللہ من الشیطن الرجیم پڑھنے سے غصہ جاتا رہتا ہے۔ (بخاری و مسلم)